زیر نظر مضمون فرانس کے ایک مشہور ادیب مورس لیول کی پُراسرار اور دہشت انگیز کہانیوں کے اردو ترجمہ پر تبصرہ ہےجس کے مصنّف اردو کے ممتاز ادیب، براڈ کاسٹر اور مشہور مزاح نگار پطرس بخاری ہیں۔پطرس کو یہ کتاب معروف ڈرامہ نگار امتیاز علی تاج نے ارسال کی تھی جو اِن کہانیوں کے اردو مترجم ہیں۔فرانسیسی ادیب مورس لیول کو بطور فکشن نگار اور ڈرامہ نویس دنیا بھر میں پہچانا جاتا ہے۔ ان کی خوف ناک اور پرتجسس واقعات پر مبنی مختصر کہانیاں بہت مقبول ہوئیں اور امتیاز علی تاج نے انہی کو اردو زبان میں ڈھالا تھا۔ آئیے ان کہانیوں کے متعلق مصنف کی رائےجانتے ہیں ۔