User Rating
Expert Rating 0 out of 10
User Rating
Genre: Historical Fiction,
Keywords: Bedtime Stories, Classic,
موہن جو دڑو، جس کا سندھی زبان میں مطلب ’مُردوں کا ٹیلہ‘ ہے، ایک زمانے میں پھلنے پھولنے والی وادئ سندھ کی تہذیب کا سب سے بڑا شہر تھا جس نے کانسی کے دور میں شمال مشرقی افغانستان سے شمال مغربی ہندوستان تک اپنا عروج دیکھا۔خیال کیا جاتا ہے کہ موئن جو دڑو میں کم از کم 40,000 لوگ آباد تھے، اس شہر نے 2500 قبل مسیح سے 1700 قبل مسیح تک ترقی کی۔تہذیبیں سالوں کی گرد میں دھندلا جاتی ہیں مگر ان کے آثار آنے والی نسلوں کو ان کی یاد دلاتے رہتے ہیں ۔ آئیے بچو !موہن جودڑوشہر کی سیر کرتے ہیں جس کے ابتدائی آثار ۱۹۲۲ء میں ملے ۔ محکمہ آثار قدیمہ کے جنرل ڈائریکٹر ڈاکٹر سرجان مارشل نےکھدائی کا کام شروع کروایا تو یہ شہر دریافت ہوا۔ یہ ایک ایسے شہر کے کھنڈرات ہیں جو چار ہزار سال پہلے کی انسانی تہذیب اور تاریخ کی نمائندگی کرتا ہے۔اس شہر کے مرد اور عورتوں کا لباس کیسا تھا؟اس شہر کی تجارت،کھلونے، زیورات اور ہتھیار کیسے تھے؟ آئیے اس ہزاروں سال پرانے شہر کی سیر کو چلتے ہیں ۔