یہ نظم صوفی تبسم کی نہایت خوبصورت اور مزاحیہ تخلیق ہے۔ اس میں راجا اور رانی کی معصوم ضد اور بچوں جیسی لڑائی کو بڑے ہلکے پھلکے اور دلچسپ انداز میں پیش کیا گیا ہے۔دونوں شہر سے لائیں اپنی اپنی گڑیا کی تعریف کرتے کرتے لڑائی تک پہنچ جاتے ہیں، مگر ایک عقلمند بڑھیا آ کر انہیں سمجھاتی ہے کہ جھگڑنے سے کچھ حاصل نہیں ۔یہ نظم نہ صرف بچوں کو دوستی، برداشت اور اتفاق کا سبق دیتی ہے بلکہ اپنے چلتے پھرتے بول اور قافیہ دار اشعار سے انہیں خوب محظوظ بھی کرتی ہے۔